Wednesday, June 26, 2013

عدت کی مدت


عَن الْمِسْوَربْن مَخْرمَۃَ أَنَّ سُبَیْعَۃَ الْاَسْلَمِیَّۃَ نُفِسَتْ بَعْدَوَفَاۃِزَوْجِھَابِلَیَال ٍ فَجَاءَ تِ النَّبِیَّ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم  فَاسْتَاذَنَتْہٗ أَنْ تَنْکِحَ فَأَذِنَ لَھَا فَنَکَحَتْ

حضرت مسور بن مخرمہ سے(روایت ہے) کہ سبیعہ اسلمیہ(کو) نفاس آیا(یعنی بچہ جنا) اپنے شوہر(کے) انتقال کے کچھ عرصہ بعد تو آئیں وہ نبی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم (کے پاس ) اور اجازت چاہی انہوں  نے ،سرکار سے کہ نکاح کریں وہ پس اجازت عطا کی سرکار صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ان کوتو نکاح کیا انہوں نے

بامحاورہ ترجمہ: حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ سبیعہ اسلمیہ نے شوہر کے انتقال کے کچھ عرصے بعد بچہ جناتو اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور نکاح کی اجازت طلب کی حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اجازت دے دی تو انہوں نے نکاح کرلیا۔

(صحیح البخاری، کتاب الطلاق، باب۳۹، الحدیث۵۳۲۰،ج۳،ص۵۰۳)

وضاحت:

    یعنی وہ خاتون حاملہ تھیں اپنے خاوند کی وفات کے چند دن بعد بچہ پیدا ہو گیا تھا نفاس آنے سے یہی مراد ہے۔اس پر امت کا اجماع ہے کہ حاملہ کی عدت حمل جَن دینا ہے خواہ مطلقہ ہو یا وفات والی ، اگرچہ طلاق یا وفات کے ایک منٹ بعد ہی بچہ پیدا  ہو جائے۔ اس مسئلہ کا ماخذ یہ حدیث ہے۔          
(مراٰۃ المناجیح، ج ۵،ص ۱۵۰)

    شوہر کے طلاق دینے یا اس کے وفات پا جانے کے بعد عورت کا نکاح ممنوع ہونا اور ایک زمانہ معینہ تک انتظار کرنا  اصطلاحِ شریعت میں عدت کہلاتا ہے۔
بیوہ حاملہ: بیوہ حاملہ کی عدت وضعِ حمل ہے۔
بیوہ غیر حاملہ: بیوہ اگر حاملہ نہ ہو تو اس کی عدت چار مہینے دس دن ہے۔
مطلقہ حاملہ: طلاق والی عورت اگر حاملہ ہو تو  اسکی عدت وضع حمل ہے۔
مطلقہ مدخولہ غیر حاملہ: طلاق والی مدخولہ عورت اگر آئسہ یعنی پچپن سالہ(جو سن ایاس کو پہنچ چکی یعنی اب حیض کی عمر نہ رہی)یا نابالغہ (جس کو ابھی حیض آیا ہی نہیں )ہو تو اس کی عدت تین ماہ ہے۔

      اور طلاق والی مدخولہ عورت اگر حاملہ، نابالغہ یا آئسہ نہ ہو یعنی حیض والی ہو تو اس کی عدت تین حیض ہے، خواہ یہ تین حیض تین ماہ میں یا تین سال میں یا اس سے زیادہ میں آئیں۔ (انوار الحدیث،ص۳۲۹)

مطلقہ غیر مدخولہ: طلاق کی عدت غیر مدخولہ پر اصلًا نہیں اگرچہ کبیرہ ہو۔

(فتاویٰ رضویہ،ج۱۳،ص۲۹۳)

دعا:    یاربِّ  مصطَفٰے عَزَّوَجَلَّ  و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! ہماری بے حِساب مغفِرت فرما۔ یا اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں سچّا عاشِقِ رسول بنا۔یااللہ ! عَزَّوَجَلَّ اُمَّتِ محبوب (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) کی بخشش فرما ۔

اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

No comments: