Friday, June 21, 2013

بخار کی برکتیں

عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ ذُکِرَتِ الْحُمَّی عِنْدَرَسُوْلِ اللہِ فَسَبَّھَا  رَجُلٌ فَقَالَ النَّبِیُّ لَاتَسُبَّھَا فِاِنَّھَا تَنْفِی الذُّنُوْبَ کَمَا تَنْفِی النَّارُ خَبَثَ الْحَدِیْدِ

(روایت ہے)حضرت ابوہریرہ سے  کہا(انہوں نے) ذکر کیا گیا  بخار کا اللہ کے رسول کے سامنے
تو بُرا کہااس(بخار)کوایک شخص(نے)تو فرمایا نبی (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم) نے نہ بُرا  کہو اس(بخار)کو
پس بیشک یہ(بخار) دور کرتا ہے گناہوں(کو)جیسے دور کرتی ہے آگ لوہے کے میل(کو)

بامحاورہ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے حضور بخار کا ذکر کیا گیا تو ایک شخص نے بخار کو بُرا کہا تو نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:بخار کو بُرا نہ کہو اس لئے کہ یہ تو گناہوں سے اس طرح پاک کر دیتا ہے جیسے آگ لوہے کے میل کو دور کردیتی ہے۔

(سنن ابن ماجہ،کتاب الطب،باب الحمیٰ،الحدیث۳۴۶۹،ج۴،ص۱۰۴)

وضاحت:


    اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ربِ کائنات عزوجل کی بھیجی ہوئی بیماریوں کو بُرا کہنا سخت جرم ہے ۔ (مراٰۃ المناجیح ،ج۲،ص۴۳۰)

    دیگر بیماریاں جسم کے ایک یا دو حصوں تک محدود رہتی ہیں جبکہ بخار سر سے پاؤں تک ہر رگ میں اثر کرتا ہے ،لہٰذا یہ سارے جسم کی خطاؤں اور گناہوں کو معاف کرائے گا ۔ (ماخوذ ازمراٰۃ المناجیح ،ج۲،ص۴۱۳)


    ایک اور حدیث میں ہے کہ حضرتِ سیدنا ابو دَرْدَاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رحمتِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو فرماتے ہو ے سنا، ''جو مسلمان بخار اور دردِ سر میں مبتلا ہوا اور اس کے سر پر احد پہاڑ سے زیادہ گناہ ہوں جب یہ اسے چھوڑتے ہیں تو اس کے سر پر رائی کے دانہ برابر گناہ نہیں ہوتے ۔''

(مسند احمد بن حنبل ،مسند ابودَرْدَاء، الحدیث ۲۱۷۹۵، ج۸، ص ۱۷۲)


     حضرتِ سیدنا حسن بصری رضی اللہ تعالی عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ بے شک اللہ تعالیٰ مسلمان کے ایک رات بخار میں مبتلا ہونے کو اس کے تمام گناہوں کا کفّارہ بنا دیتا ہے ۔

(التر غیب والتر ھیب ، کتاب الجنائز ، باب التر غیب فی الصبر...الخ ،الحدیث۷۸ ،ج۴ ،ص ۱۵۳)


    اور حضرتِ سیدنا ابی بن کَعْب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کی: ''یا رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم !بخار کا ثواب کیا ہے ؟''ارشاد فرمایا: ''جب تک بخار میں مبتلا شخص کے قد م میں درد رہتا ہے اور اس کی رگ پھڑکتی رہتی ہے اسے اسکے عوض نیکیاں ملتی رہتی ہیں۔'' تو حضرتِ سیدنا ابی بن کَعْب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دعا کی : ''اے اللہ عزوجل !میں تجھ سے ایسے بخار کا سوال کرتا ہوں جو مجھے تیری راہ میں جہاد کرنے، تیرے گھر اور تیرے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی مسجد شریف کی طرف  جانے سے نہ روکے۔'' اس کے بعد حضرتِ سیدنا ابی بن کَعْب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو روزانہ شام کے وقت بخار ہو جایا کرتا تھا۔

(التر غیب والترھیب ،کتاب الجنائز ، باب التر غیب فی الصبر ...الخ ،الحدیث ۸۲ ، ج ۴ ، ص ۱۵۳)

بُخا ر کے ۵  علاج


لَا یَرَوْنَ فِیۡہَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْہَرِیۡرًا

(ترجَمَہ کنزالایمان: نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے نہ ٹھٹھر ( یعنی سردی ) پ ۲۹ اَلدَّھْر ۱۳) یہ آیت کریمہ سات بار( اوّل آخِرایک بار دُرُود شریف) پڑھ کر دم کیجئے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بخار کی شدّت میں نُمایاں کمی محسوس ہو گی اور مریض سُکون محسوس کریگا۔ (ترجمہ : پڑھنے کی ضَرورت نہیں)

(۲)حضرتِ سیِّدُنا اما م جعفر صادِق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ، سورۃُ الفاتحہ 40 بار ( اوّل آخِرایک بار دُرُود شریف) پڑھ کر پانی پر دم کر کے بخار والے کے منہ پر چھینٹے ماریئے اِن شاءَ اللہ عَزَّوجَلَّ بُخار چلا جائے گا۔

(۳)سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلی اﷲ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بخار تھا توحضرتِ سیِّدُنا جبرئیلِ ا مین علیہ الصلوٰۃ والسلام نے یہ دعاء پڑھ کر دم کیا تھا :


    بِسْمِ اﷲِ اَرْقِیْکَ مِنْ کُلِّ شیءٍ یُّؤْ ذِ یْکَ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ نَفْسٍ اَوْعَیْنٍ حَاسِدٍط اَﷲُ یَشْفِیْکَ بِسْمِ اﷲِ اَرْ قِیْکَ


    (ترجمہ: اﷲعَزَّوَجَلَّ کے نام سے آپ پر دم کرتا ہوں ہر اُس چیز کیلئے جو آپکو ایذا دیتی ہے اور ہر نفس کے شر اور حسد کرنے والوں کی بُری نظر سے ۔ اﷲعَزَّوَجَلَّ آپ کو شفا عطا فرمائے۔ میں آپ پر اﷲ عزوجل کے نام سے دم کرتا ہوں۔'' )
(مسلم ص۲۰۲ ۱الحدیث ۲۱۸۶)


بخار کے مریض کو صِرْف عَرَبی میں دعا ( اول آخِرایک بار دُرُود شریف) پڑھ کر دم کر دیجئے۔


(۴)بخار والا بکثرت بِسْمِ اﷲِ الْکَبِیْرِ پڑھتا رہے ۔


(۵) حدیثِ پاک میں ہے ، جب تم میں سے کسی کو بخار آجائے تو اُس پر تین دن تک صبح کے وَقت ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارے جائیں۔

             (اَلْمُسْتَدْرَک لِلحاکِم ج ۴ ص ۲۲۳ الحدیث ۷۴۳۸)


دعا:
    یاربِّ مصطَفٰے عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! ہمیں بخار بلکہ ہر بیماری میں اس کے فضائل پیشِ نظر رکھتے ہوئے صبر کی توفیق عطا فرما ۔ یا اللہ! عَزَّوَجَلّ ہمیں شریعت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرما ۔ یا اللہ!عَزَّوَجَلّ ہماری بلا حِساب مغفِرت فرما۔ یا اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں سچّا عاشِقِ رسول بنا۔ یااللہ ! عَزَّوَجَلَّ اُمَّتِ  محبوب (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) کی بخشش فرما ۔

اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

No comments: