عَنْ جَابر بْن عَتِیْکٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ اَلْمَطْعُوْنُ
شَھیْدُ،وَالْغَریْقُ شَھِیْدُ، وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْب شَھیْد،ُ
وَالْمَبْطُوْنُ شَھیْدُ، وَصَاحِبُ الْحَریْق شَھِیْدُ، وَالَّذِیْ یَمُوْتُ
تَحْتَ الْھَدَم شَھیْدُ، اَلْمَرْأَۃُ تَمُوْتُ بجُمْعِ شَھیْدُ،
حضرت جابربن عتیک سے(روایت ہے) کہا(انہوں نے کہ)فرمایا اللہ کے
رسول(نے) شہادتیں سات(ہیں) علاوہ قتل(کے)اللہ کی راہ میں طاعون زدہ(ہوکر
مرے)شہید(ہے)اورڈوب کر مرے
شہید(ہے)اور جو ذات الجنب میں( مرے)شہید(ہے)اور پیٹ کی بیماری میں
(مرے)شہید(ہے)
اور آگ میں جل کر مرےشہید(ہے)اور وہ جومرتا ہے(مرے)عمارت کے نیچے دب
کرشہید(ہے)
(جو)عورت فوت ہو ولادت میں شہید(ہے)
بامحاورہ ترجمہ: حضرت جابر بن عتیک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول عزوجل و صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اللہ
عزوجل کی راہ میں قتل کے علاوہ سات شہادتیں اور ہیں۔جو طاعون میں مرے شہید ہے،جو
ڈوب کر مرے شہید ہے،جو ذات الجنب میں مرے شہیدہے،جو پیٹ کی بیماری میں مرے شہید
ہے،جو آگ میں جل جائے شہید ہے،جو عمارت کے نیچے دب کر مرے شہید ہے اور جو عورت
ولادت میں مرے شہیدہے۔
(مشکوۃ المصابیح، کتاب الجنائز،باب عیادۃ
المریض،الحدیث ۱۵۶۱،ج۱،ص۲۹۹)
وضاحت:
یہاں شہادت سے شہادتِ
حکمی مراد ہے کہ اس میں شہادت کا ثواب تو ملتا ہے مگر شہید کے شرعی احکام جاری
نہیں ہوتے ۔
ذات الجنب اس بیماری کو
کہتے ہیں جس میں پسلیوں پر پھنسیاں نمودار ہوتی ہیں ،پسلیوں میں درد اور بخار ہوتا
ہے اکثر کھانسی بھی اٹھتی ہے ، ولادت میں مرجانے والی عورت سے مراد وہ عورت ہے
جوحاملہ فوت ہوجائے یا بچے کی پیدائش کے وقت یا ولادت کے بعد چالیس دن کے اندر فوت
ہو ،بعض علماء نے فرمایا کہ اس سے مراد کنواری عورت ہے جو بغیر شادی کے فوت ہوجائے
۔ (مراٰۃ المناجیح، ج۲، ص ۴۲۰ )
صدر الشریعہ بدرالطریقہ
مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی فرماتے ہیں کہ یہ(یعنی شہید حکمی)
سات سے بھی زائد ہیں،جن میں سے بعض یہ ہیں:
( 1)بخار میں مرا۔(2)مال یا(3)جان یا (4)اہل یا(5) کسی حق کے بچانے
میں قتل کیا گیا۔(6)کسی درندہ نے پھاڑ کھایا۔(7)کسی موذی جانور کے کاٹنے سے
مرا۔(8)علمِ دین کی طلب میں مرا۔(9)جو با طہارت سویا اور مرگیا۔(10)جو سچے دل سے
یہ سوال کرے کہ اللہ کی راہ میں قتل کیا جاؤں۔ (11)جو نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ
وآلہ وسلم پر سو بار درود شریف پڑھے۔ (بہار شریعت،شہید کا بیان، حصہ۴ ص۲۰۸)
دعا:
یاربِّ مصطَفٰے
عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! ہمیں گنبدِ خضریٰ کے سائے
میں محبوب کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے جلوؤں میں شہادت کی موت
نصیب فرما ۔ یا اللہ!عَزَّوَجَلّ ہماری بے حِساب مغفِرت فرما۔ یا اللہ
عَزَّوَجَلَّ ہمیں سچّا عاشِقِ رسول بنا۔یااللہ ! عَزَّوَجَلَّ اُمَّتِ محبوب (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )
کی بخشش فرما ۔
اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم