بے خود کیے دیتے ہیں انداز حجابانہ
آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوہ جانانہ
کیوں آنکھ ملائی تھی کیوں آگ لگائی تھی
اب رخ کو چھپا بیٹھے کر کے مجھے دیوانہ
اتنا تو کرم کرنا اے چشم کریمانہ
جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آ جانا
اتنا تو کرم کرنا اے چشم کریمانہ
جب جان لبوں پر ہو تم سامنے آ جانا
کیوں آنکھ ملائی تھی کیوں آگ لگائی تھی
اب رخ کو چھپا بیٹھے کر کے مجھے دیوانہ
کیا لطف ہو محشر میں قدموں میں گروں انکے
سرکار کہیں دیکھو دیوانہ ہے دیوانہ
میں ہوش حواس اپنے اس بات پہ کھو بیٹھا
ہنس کر جو کہا تونے آیا میرا دیوانہ
میں ہوش حواس اپنے اس بات پہ کھو بیٹھا
جب تو نے کہا ہنس کے لو آیا میرا دیوانہ
میں ہوش حواس اپنے اس بات پہ کھو بیٹھا
جب تو نے کہا ہنس کے آیا میرا دیوانہ
پینے کو تو پی لوں گا پر عرض ذرا سی ہے
اجمیر کا ساقی ہو بغداد کا میخانہ
بیدم میری قسمت میں چکر ہیں اسی در کے
چھوٹا ہے نہ چھوٹے گا مجھسے در جانانہ
صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم